ممبئی،19نومبر(ایجنسی) اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (IRF) کے خلاف 5 سال کی پابندی کے بعد اب جانچ ایجنسی (NIA) نے بھی مقدمہ درج کر لیا ہے. IRF کے دفتر کی تلاشی لی جا رہی ہے. NIA نے دہشت گردی مخالف قانون اور IPC کی دفعہ 153A کے تحت مقدمہ درج کیا ہے.
اس سے پہلے جمعرات 17 نومبر کی رات ڈوگري میں IRF کے دفتر کے باہر پابندی کا نوٹس چسپاں کیا گیا تھا. نوٹس میں ذاکر نائیک اور ان سے منسلک جو بھی معاملے درج ہیں ان سب کی معلومات دی گئی ہے.
نوٹس
میں یہ بھی لکھا ہے کہ ذاکر نائیک، اسامہ بن لادن جیسے دہشت گرد کی حمایت کرتے ہیں، ساتھ ہی یہ اعلان بھی کرتے ہیں کہ ہر مسلمان کو دہشت گرد ہونا چاہئے. دہشت گرد واقعہ میں گرفتار کئے گئے یا ISIS کے ساتھ ہمدردی رکھنے والوں کے بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ تمام ذاکر نائیک کے بیانات سے حوصلہ افزائی ہے.
ممبئی میں رہنے والے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مصیبتیں بنگلہ دیش میں دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوئی تھی جب دہشت گرد حملے کے ایک ملزم نے خود کو ذاکر نائیک کا حامی بتایا تھا. اس کے بعد سے ہی مرکز اور ریاستی حکومت ذاکر نائیک اور ان کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے خلاف تحقیقات میں مصروف ہو گئیں تھی. جب تحقیقات کا اعلان ہوا تو ڈاکٹر ذاکر نائیک بیرون ملک تھے اور اس کے بعد سے واپس ہندوستان لوٹ کر نہیں آئے ہیں.